Headlines

نظم۔۔کافی۔۔۔ صاحبزادہ روفی سرکار

Spread the love

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کافی۔۔۔۔۔۔۔۔( Coffee )

🌹وہ کیا دن تھے مجھے اس سے محبت تھی،
جب اس سے رابطہ رہتا تھا ہر اک پل،
مسلسل وہ ملاقاتیں کبھی وہ فون پر باتیں،
وہی دن تھے جب اک دن یہ کہا میں نے ،
“تمہارے ہاتھ کی کافی مجھے کافی پسند آئی”
تو وہ کہنے لگی مجھ سے کسی دن آپ کو پھر ایک کپ کافی کا میں ایسا پلاؤں گی کہ جس کا ذائقہ بھی منفرد ہو گا،
بڑے ہی شوق سے پوچھا تھا میں نے “خاص کیا ہوگا ترے کافی کے کپ میں”
تو ادائے خاص سے اٹھ کر وہ میرے پاس آئی اور بولی
“جب پییں گے تو پتہ چل جائے گا اس کی لطافت کا ،
وہ ٹکرائے گا جب لب سے تو پھر احساس ہو گا آپ کو میری محبت کا”۔
محبت کا جو ذکر آیا تو باتیں چل پڑیں پھر دوسری ہی سمت کو،
موضوع بدلا اور پھر قصہ پرانا ہو گیا،
دونوں پھر اپنے راستے چلتے گئے صدیاں گزرتی ہی گئیں
ہم میں جدائی پڑ گئی لیکن اسے میں بھول جانے کی جسارت کر نہیں پایا
اچانک پھر گزشتہ کل کسی نے مجھ سے پوچھا کہ
“سنیں! کافی پییں گے؟ ”
تو مری آنکھوں میں وہ منظر اتر آیا
جھٹک کر ہاتھ میں نے یہ کہا اس سے
“محبت ہو یا کافی ہو
مجھے بے مہر لگتی ہیں،
مجھے یہ زہر لگتی ہیں
مجھے یہ زہر لگتی ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Discover more from gNews Pakistan

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading