Headlines

روزےکےدوران ہماراجسمانی ردعمل کیاہوتاہے-محمد شبیر خان

Spread the love

روزےکےدوران ہماراجسمانی ردعمل کیاہوتاہے:

(پہلے دو روزے)

پہلےہی دن بلڈشگرلیول گرتاہےیعنی خون سےچینی کے مضراثرات کادرجہ کم ہوجاتاہے، دھڑکن سست ہوجاتی ہے اور بلڈپریشر کم ہوجاتا۔اعصاب جمع شدہ گلائ کوجن کو آزادکر دیتے ہیں جس کی وجہ سے جسمانی کمزوری کااحساس اجاگر ہوجاتا ہے۔ زہریلے مادوں کی صفائی کے پہلےمرحلہ میں نتیجتا سردرد۔ چکرآنا۔ منہ کا بدبودار ہونا اور زبان پرمواد کے جمع ہوتا ہے

(تیسرےسے7ویں روزے تک)

جسم کی چربی ٹوٹ پھوٹ کا شکارہوتی ہےاور پہلے مرحلہ میں گلوکو زمیں تبدیل ہوجاتی ہے۔ بعض لوگوں کی جلد ملائم اور چکنی ہوجاتی ہے۔جسم بھوک کا عادی ہونا شروع ہوتاہےاور اس طرح سال بھر مصرف رہنےوالا نظام ہاضمہ رخصت مناتا ہے جسکی اسے اشد ضرورت تھی۔خون کےسفید جرثومے اورقوت مدافعت میں اضافہ شروع ہوجاتا ہے۔ہوسکتا ہے روزیدار کے پھیپھڑوں میں معمولی تکلیف ہواسلئے کہ زہریلے مادوں کی صفائ کاعمل شروع ہوچکاہے۔انتڑیوں اورکولون کی مرمت کاکام شروع ہوجاتاہے۔ انتڑیوں کی دیواروں پرجمع مواد ڈھیلا ہوناشروع ہوجاتاہے۔

(8ویں سے15ویں روزے تک)

.آپ پہلے سے توانا محسوس کرتے ہیں۔ دماغی طورپرچست اور ہلکا محسوس کرتےہیں۔ہوسکتا ہےپرانی چوٹ اورزخم محسوس ہوناشروع ہوں۔ اسلئےکہ اب آپکا جسم اپنےدفاع کیلئے پہلے سے زیادہ فعال اورمضبوط ہوچکا ہے۔ جسم اپنےمردہ یاکینسر شدہ سیل کوکھانا شروع کردیتا ہے جسے عمومی حالات میں کیمو تھراپی کےساتھ مارنےکی کوشش کیجاتی ہے۔ اسی وجہ سےخلیات سے پرانی تکالیف اور دردکااحساس نسبتا بڑھ جاتاہے۔ اعصاب اور ٹانگوں میں تناؤاس عمل کا قدرتی نتیجہ ہوتاہے۔ یہ قوت مدافعت کےجاری عمل کی نشانی ہے۔ روزانہ نمک کےغرارے اعصابی تناؤ کا بہترین علاج ہے ۔

(16ویں سے 20ویں روزے تک)

جسم پوری طرح بھوک پیاس برداشت کاعادی ہوچکا ہے۔ آپ خود کوچست۔چاک وچوبند محسوس کرتےہیں۔ان دنوں آپ کی زبان بالکل صاف اور سرخی مائل ہوجاتی ہے۔سانس میں بھی تازگی آجاتی ہے۔ جسم کے سارے زہریلے مادوں کاخاتمہ ہو چکاہے۔نظام ہاضمہ کی مرمت ہوچکی ہے،جسم سے فالتوچربی اورفاسد مادوں کااخراج ہوچکاہے۔بدن اپنی پوری طاقت کےساتھ اپنے فرائض اداکرنا شروع کردیتاہے ۔

(20 سے 30ویں روزے تک)

20ویں روزےکے بعد دماغ اور یادداشت تیز ہوجاتی ہیں۔ توجہ اورسوچ کومرکوزکرنےکی صلاحیت بڑھ جاتی ہے، بلاشبہ بدن اور روح تیسرے عشرے کی برکات کو بھرپور انداز سے اداکرنے کےقابل ہوجاتاہے۔

یہ توہوے دنیاوی فواٸد،جو بیشک اللہ نے ہماری ہی بھلائ کیلئے ہم پرفرض کیا۔ مگر دیکھئے رحمت الہی کاانداز کریمانہ کہ اسکے احکام ماننے سے دنیاکےساتھ ساتھ ہماری آخرت بھی سنوارنے کا بہترین بندوبست کردیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Discover more from gNews Pakistan

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading