یہ بحث اس وقت شروع ہوئی جب الجزائر کی باکسر ایمانی خلیف نے جاری پیرس اولمپک کے مقابلے میں اٹلی کی انجیلا کارینی کو صرف 46 سیکنڈز میں شکست دی۔ لڑائی اچانک اس وقت ختم ہو گئی جب کیرینی کو ایک طاقت ور مکا رسید ہوا اور وہ یہ کہتے ہوئے پیچھے ہٹ گئی کہ “میں مزید سانس نہیں لے سکتی ۔”
خلیف کی جسامت پر تنقید کی جا رہی ہے جس پر بین الاقوامی اولمپک کمیٹی (IOC) نے پیرس 2024 کے اولمپکس میں خلیف کی شرکت کا دفاع کیا ہے، کمیٹی کا کہنا ہے کہ اس کا پاسپورٹ بتاتا کہ وہ خاتون ہی ہے اور یہ تصدیق خلیف مقابلوں میں شمولیت کی اہلیت کے تمام اصولوں کو پورا کرتا ہے۔
اس واقعے نے خواتین کے کھیلوں میں انصاف پسندی کے بارے میں وسیع بحث کو جنم دیا ہے، خاص طور پر مختلف حیاتیاتی خصوصیات کے حامل کھلاڑیوں کے بارے میں –