ایف او نے آئی اے ای اے کے وفد کے دورہ پاکستان کی خبر کو جعلی قرار دےدیا
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے جمعہ کو انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے وفد کے دورہ پاکستان کے حوالے سے میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں کو مسترد کر دیا۔
اس دورے کے حوالے سے میڈیا کے سوالات کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آئی اے ای اے کے اعلی سطحی وفد کے دورہ پاکستان کے حوالے سے ہر قسم کی خبریں جھوٹی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی اے ای اے کا کوئی عہدیدار اس وقت پاکستان کا دورہ نہیں کر رہا ہے اور نہ ہی مستقبل قریب میں انکے ساتھ کسی پالیسی بات چیت کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل نے یقیناً فروری 2023 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ اس دورے کے دوران آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافیل ماریانو گروسی نے وزیراعظم محمد شہباز شریف سے ملاقات کی، جس میں پرامن ایپلی کیشنز میں پاکستان اور آئی اے ای اے کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
خاص طور پر زراعت اور ادویات کے شعبوں میں اس تعاون کا مقصد نہ صرف پاکستان بلکہ اس کے پڑوسی ممالک کو بھی فائدہ پہنچانا ہے۔ پاکستان اس وقت دو مقامات پر چھ نیوکلیئر پاور ری ایکٹر چلا رہا ہے، جو مجموعی طور پر ملک کی کل بجلی کا تقریباً 10% اور کم کاربن بجلی کا تقریباً ایک چوتھائی پیدا کرتے ہیں۔ اپنے 2023 کے دورے کے دوران، گروسی نے اسلام آباد کے جنوب میں چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے خرچ شدہ ایندھن کے خشک ذخیرہ کرنے کی ایک نئے سٹور کا افتتاح کیا