بقائے باہمی کے فن کے پچاس اصول..توقیر بُھملہ
لوگوں کے درمیان اختلافات اور بقائے باہمی کو قبول کرنے کے فن کے پچاس اصول یا پچاس قواعد ہیں، جنہیں بحث و تمحیص کے قواعد کہا جاتا ہے، اور دنیا کے تمام کامیاب افراد کسی نہ کسی شکل میں ان قواعد کو خود پر لاگو کرکے استفادہ کرتے ہیں: جب ہم کسی کے ساتھ بحث کرتے ہیں تو ہمیں درج ذیل 50 باتوں کو ذہن میں رکھنا چاہیے:
1- میں تم جیسا نہیں ہوں۔
2- نہ ہی ضروری ہے اور نہ ہی کوئی شرط ہے کہ آپ اس کے قائل ہوں جس کا میں قائل ہوں۔
3- یہ ضروری نہیں کہ آپ بھی وہی دیکھیں جو میں دیکھ رہا ہوں۔
4- زندگی میں فرق ایک فطری چیز ہے۔
5- 360 ° زاویہ پر دیکھنا ناممکن ہے۔
6- لوگوں کو جاننا ان کے ساتھ رہنے کے لیے ہے ، نہ کہ انھیں بدلنے کے لیے ہے.
7- مثبت اختلاف سے لوگوں کے انداز میں مثبت اور تکمیلی نشوونما ہوتی ہے۔
8- آپ جس چیز یا کام کے لیے موزوں ہیں، میں اس کے لیے موزوں نہیں ہو سکتا
9- حالات اور واقعات لوگوں کا انداز بدل دیتے ہیں۔
10- اگر میں آپ کو سمجھتا ہوں تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ جو کہتے ہیں میں اس سے مطمئن بھی ہو جاؤں۔
11- جو چیز آپ کو پریشان کرتی ہے ضروری نہیں کہ میں بھی اس چیز سے تنگ ہوجاؤں
12- مکالمہ قائل کرنے کے لیے ہے، مجبور کرنے کے لیے نہیں۔
13- میری رائے واضح کرنے میں میری مدد کریں۔
14- میرے الفاظ میں مت الجھو بلکہ میرا مطلب سمجھو
15- میرے گذشتہ الفاظ یا رویے کی بنیاد پر میرے موجودہ معاملات کا فیصلہ نہ کریں۔
16- میری غلطیوں کو مت تلاش کرو
17- استاد بننے کی کوشش نہ کریں۔
18- آپ کا نکتہ نظر سمجھنا چاہتا ہوں لہٰذا اسے سمجھنے میں میری مدد کریں۔
19- مجھے ویسا ہی قبول کرو جیسا میں ہوں تاکہ میں تمہیں ویسا ہی قبول کر سکوں جیسا کہ تم ہو۔
20- انسان صرف ان چیزوں کے ساتھ تعامل کرتا ہے جو اس سے مختلف ہیں۔
21- رنگوں کا فرق مصوری کو خوبصورتی بخشتا ہے۔
22- میرے ساتھ ایسا سلوک کرو جیسا تم چاہتے ہو کہ میں تمہارے ساتھ پیش آؤں
23- آپ کے ہاتھوں کی قوت اور تاثیر ان کے استعمال میں فرق اور بناوٹ کے تضاد میں ہے۔
24- زندگی مفرد و مرکب کے اختلاط پر مبنی ہے۔
25- آپ نظام زندگی کے کل کا ایک جز ہیں۔
26- فٹ بال کا کھیل دو مختلف ٹیموں کے درمیان کھیلا جاتا ہے۔
27- فرق اور اختلاف نظام کے اندر آزادی ہے۔
28- آپ کا بیٹا آپ جیسا نہیں ہے، اور اس کا زمانہ آپ کا زمانہ نہیں ہے۔
29- آپ کی بیوی یا شوہر ایک دوسرے سے یکسر مختلف اور مخالف ہیں اور آپ قطعاً بھی ایک جیسے نہیں ہیں جیسے دو ہاتھ ایک جیسے دکھائی تو دیتے ہیں مگر ایک جیسے ہیں نہیں
30- اگر تمام لوگ ایک جیسی ذہنیت کے حامل ہوتے تو تخلیقی صلاحیتیں مر جاتیں۔
31- بہت زیادہ کنٹرول انسانی حرکت کو مفلوج کر دیتے ہیں۔
32- لوگوں کو تعریف، حوصلہ افزائی اور شکریہ کی ضرورت ہے۔
33- دوسروں کے کام کو کم نہ سمجھیں۔
34- میں اپنی حقانیت تلاش کرتا ہوں کیونکہ میری غلطیاں عام ہیں۔
35- میری شخصیت کے مثبت پہلو کو دیکھیں
36- زندگی میں اپنا نصب العین اور اس پر پختہ یقین رکھیں لوگ ہمیشہ اچھائی، محبت اور مہربانی سے مغلوب ہوتے ہیں
37- مسکرائیں اور لوگوں کو عزت اور قدر کی نگاہ سے دیکھیں
38- میں تمہارے بغیر بے بس ہوں۔
39- اگر تم مختلف نہ ہوتے تو میں بھی مختلف نہ ہوتا
40- کوئی بھی انسان ضرورت اور کمزوری سے خالی نہیں ہے۔
41- اگر تم میری ضرورت اور کمزوری نہ ہوتے تو تم کامیاب نہ ہوتے
42- میں اپنا چہرہ نہیں دیکھتا لیکن تم اسے دیکھتے ہو۔
43- اگر آپ میری پشت پناہی کریں گے تو میں آپ کی پیٹھ پیچھے حفاظت کروں گا۔
44- آپ اور میں کام کو جلدی اور کم سے کم محنت سے انجام دیتے ہیں۔
45- زندگی میرے لیے، آپ کے لیے اور ہر کسی کے لیے کشادہ ہے۔
46- جو موجود ہے وہ سب کے لیے کافی ہے۔
47- آپ پیٹ بھرنے سے زیادہ نہیں کھا سکتے
48- جس طرح تمہارا حق ہے اسی طرح دوسروں کا بھی حق ہے۔
49- آپ خود کو بدل سکتے ہیں لیکن مجھے نہیں بدل سکتے۔
50- دوسروں کے اختلافات کو قبول کریں اور خود کو ترقی دیں۔ تدوین، ترتیب و ترجمہ: توقیر بُھملہ