Headlines

بہادر ماں ۔۔۔(افسانہ)..۔۔عاملیہ فلک

Spread the love

بہادر ماں ۔۔۔(افسانہ)..۔۔عاملیہ فلک
گہری پر سکون نیند سوتے ہوئے کچھ عجیب سا احساس ہوا
آنکھ کھول کر گھپ اندھیرے میں سب سے پہلے اپنے برابر میں ہاتھ مار کر ساتھ سوئے ہوئے ننھے وجود کی موجودگی کی تسلی کی ،
پھر اس عجیب احساس کی توجیہ کرنے کی کوشش کرنے کےلئے اندھیرے میں میں نگاہیں گاڑنے کی کوشش کی ،
یکدم دماغ میں جھماکہ سا ہوا ، میں تو لاؤنج کی لائٹ جلا کر سوئ تھی تو یہ اس قدر اندھیرا ،
اگر لائٹ چلی گئ ہے تو پنکھا کیوں گھوم رہا ہے ،
اور ساتھ ہی دل گویا حلق میں آگیا مطلب گھر میں میرے اور بےبی کے علاوہ کوئ اور بھی ہے،
فٹا فٹ سب سے پہلے حسب عادت خطرے کو بھانپتے ہوئے آیت الکرسی پڑھی ۔
اصل میں آج کل میاں نائٹ ڈیوٹی پر ہوتے تھے تو وہ اور بے بی کراچی جیسے لاقانونیت والے شہر میں ان دنوں رات تنہاء ہی گذارتے تھے۔
فطرتا بھی الحمدللہ وہ کوئ ڈرپوک نہیں تھی اور جہاں ڈر لگا بھی تو عام خواتین کی طرح اپنے ڈر کا بتانے سے اسے کافی شرم اتی تھی ۔
بقول اس کے بہادروں کی ماں بہن بیوی بیٹی بننے سے پہلے ہمارا خود کا بہادر ہونا ضروری ہے
بہادر بچے بہادر ماؤں کی گودوں میں پلتے ہیں لال بیگ سے ڈر کر چیخنے والی مایئں کہاں شیروں جیسا جگر رکھنے والے بچوں کی مایئں بن پایئں گی ۔
لیکن بہرحال تھی تو عورت ہی سو ان تمام خیالات کی مالک ہونے کے باوجود ایک بار تو دل اچھل کر حلق میں آگیا ،
لیٹے لیٹے ہی سب سے پہلے سرہانے کے نیچے ہاتھ پھیر کر میاں کا دیا گیا پہلے شادی کی سال گرہ کا تحفہ موجود ہونے کی تسلی کی اور اسے مضبوطی سے دایئں ہاتھ میں تھام لیا
پھر ایک ہاتھ سے چھ ماہ کے بچے کو گود میں اٹھایا اور دوسرے ہاتھ میں پسٹل جو میاں نے شائید آج جیسے ہی کسی دن کے خدشہ کے پیش نظر نہ صرف تحفہ یں دیا تھا بلکہ ساتھ ہی چلانا بھی سکھادیا تھا ،
دماغ تیزی سے چلاتے ہوئے کہ ان حالات میں مجھے اپنا اور اپنے بچے کا دفاع کیسے کرنا چاہیے ، خود کو اشتیاق احمد کے ناولز میں محسوس کرتے ہوئے فرزانہ تصور کیا ،
اور سب سے پہلے قریب میں موجود کونے سے لگتے ہوئے اپنی پشت محفوظ کی ،
اٹنی دیر میں آنکھیں اندھیرے میں دیکھنے کے قابل ہوچکی تھیں ،
کمرے کا ایک بھرہور جائزہ لے کر تسلی کرلی کہ کمرے میں کوئ نہیں ہے اور پھر بچے کو اس کے جھولے میں ڈال کر اللہ کے سپرد کرتے ہوئے کمرے سے باہر قدم بڑھائے،
کسی کمانڈو فلم کی طرح پہلے دونوں ہاتھوں میں پسثل تھامتے ہوئے دیوار سے لگ کر باہر کا اندازہ کیا اور تیزی سے باہر نکلتے ہوئے برابر والے کمرے کا دروازہ کھینچ کر لاک کیا ،
پھر احتیاط سے لاؤنج میں صوفوں کے پیچھے ،فرج اور کمپیوٹر ٹیبل کے ہر جانب دیکھ کر تسلی کی ، الحمدللہ خیریت ہے ، تو اس کا مطلب ہے کہ جو بھی ہے اس کمرے میں جو کہ لاک کیا ہوا تھا یقینا پسٹل دیکھ کر ڈر گیا ہوگا ،
بہرحال جو میرے گھر میں بغیر اجازت گھسا ہے اس کی خیر نہیں ،
لیکن بے بی ؟
اسے کوئ نقصان نہ پہنچ جائے صبح ہونے کا انتظار کرلیتی ہوں یہ آیئں گے تو دیکھ لیں گے ،
لیکن نہیں ان کے بھی دو ہاتھ ہیں میرے بھی اور چور کے بھی
بلکہ میرے پاس تو پسٹل بھی ہے مجھے ہمت کرنی ہوگی ،
یہی سوچتے ہوئے پہلے بے بی والا کمرہ لاک کیا،اور پھر بسم اللہ پڑھ کر بند کمرے کا لاک کھو لتی ہوئ اللہ اکبر کا نعرہ لگاتی اندر داخل ہوئ ،
عجب بے وقوفی یہ سرزد ہوئ کہ
ابھی تک گھر کی کسی جگہ کی لائٹ نہیں جلائ تھی ،
اور اس بے وقوفی کا اندازہ اسے کمرے میں داخل ہوتے ہی ہوگیا، جب کمرے میں کچھ بھی نظر نہیں آیا،
مطلب کمرے میں جو بھی ہے اس کی انکھیں مجھے دیکھ رہی ہیں اور میں بے وقوف یارب
کہتی وہ نیچے جھکی اور جھکے جھکے ہی تیزی سے بٹن کی طرف جاتے ہوئے بٹن ان کیا
لیکن یہ کیا ؟
یہاں بھی کوئ نہیں تھا ،
یارب یہ کیا معمہ ہے پھر لائٹ کس نے بند کی ،
وہ تیزی سے بٹن کی جانب آئ ،
بٹن تو آن ہے ،
یعنی
اور پھر ایک بے ساختہ کھکھلاتی ہنسی جس نے اتنی دیر سے تنے اعصاب بالکل بحال کردئیے ،
وہ اصل میں بلب فیوز ہوگیا تھا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Discover more from gNews Pakistan

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading