تمام خواتین مائیں ۔ ۔ ۔
اپنے بچوں کو کبھی کسی بھی رشتے دار کے ساتھ اپنے گھر میں یا انکے گھر میں نہ چھوڑ کر جائیں۔
اچھا ایسا کریں، آپ کی زندگی میں جو سب سے بھروسہ مند شخص ہے۔ اس کا سوچیں۔
اب اچھی طرح سمجھ لیں کہ آپ نے اس شخص یا خاتون کے پاس بھی آپ نے اپنے بچوں کو اکیلا نہیں چھوڑنا۔
بارہ تیرہ سال سے بڑا لڑکا ہو، یا لڑکی ۔ ۔ اس کے ساتھ اپنے چھوٹے بچوں کو اکیلے میں نہ چھوڑیں۔
خاص طور پر اگر آپ کے بچوں کا کوئی حد سے زیادہ خیال رکھنے لگے، تو مزید محتاط ہو جائیں۔
مرد و عورت کی قید نہیں ۔ ۔
لیکن لڑکوں اور مردوں سے زیادہ ہوشیار رہیں۔ اور اسکولوں میں پڑھاتی ایسی سنگل لڑکیوں یا عورتوں کے ساتھ بھی تنہائی میں اپنے بچوں، خاص طور پر لڑکوں کو نہ چھوڑیں۔
آپ کی یہ احتیاط آپ کے بچوں کی زندگی میں بہت سی نفسیاتی الجھنوں سے بچنے کی گارنٹی ہوگی۔
جوائنٹ فیملی سسٹم میں اس پر اپنے شوہر کو اعتماد میں لے کر عمل کریں۔ ۔ ۔ یا پھر اپنے شوہر کو اس بارے میں ایجوکیٹ کریں۔ ۔
یاد رکھیے، واقعات ایسے ہیں جو آپ کو انسان سے نفرت پر مجبور کر دیں گے۔ ۔ مگر اعتدال پسند رویہ یہ ہے کہ حادثے کی وجہ سے ہی بچا جائے۔ ۔ ۔ بجائے کے رشتے خراب ہوں ۔ ۔ یا بچوں کی زندگی اجیرن ہو جائے۔ ۔
اس پیغام کو ان تمام ماوں تک پہنچائیں جن کے بچے انکی غیر موجودگی میں کہیں رہتے ہیں۔