لاجیکل اپروچ اور کریٹیکل تھنکنگ ڈیویلپ کرنے کا طریقہ: شہزاد حسین
لاجیکل اپروچ اور کریٹیکل تھنکنگ ڈیویلپ کرنے کا سب سے بنیادی سبق یہ ہے کہ آپ (سوائے بنیادی ترین عقائد کے) اپنے ہر طرز عمل، ہر سوچ، ہر نظریے اور ہر بیانیے کو پر سوال کرتے رہیں
اس کے لیے ہمہ وقت مطالعہ کرتے رہئیے۔ خاص کر دنیا کی غالب اقوام کو لازمی اسٹڈی کرتے رہئیے۔ ان کی زبان سیکھیے تاکہ ہر طرح کے علوم اور انفارمیشن تک آپ کی رسائی ممکن ہوسکے
دنیا کی عام شخصیات کی عقیدت پال لینا، کریٹیکل تھنکنگ ڈیویلپ کرنے کے لیے زہر ہے۔ اس سے سخت پرہیز کیجیے۔
استادوں کی عزت کا مطلب یہ ہے کہ دنیاوی علوم میں ان کا کہا مقدم رکھیے اور انھیں شخصی احترام دیجیے
لیکن،
ان کی کہی ہر بات کو آنکھ بند کرکے سچ تسلیم کرلینے کی بھیانک غلطی ہرگز نہ کیجیے۔ یہ غلطی اچھے خاصے بندے کو کنویں کا مینڈک بنادیتی ہے۔ انھیں اللہ کا منتخب بندہ نہ سمجھ لیجیے۔ وہ آپ اور میری طرح ایک عام انسان ہی ہے جس سے غلطی ممکن ہے
کسی انسان کا برا ہونا اور اس کی کہی بات کا غلط ہونا، دو انتہائی مختلف باتیں ہیں
بہت ہی اچھے انسانوں کی باتیں یا نظریات بھی غلط ہوسکتے ہیں
دنیا اور انسانوں کو بلیک اینڈ وائٹ میں دیکھنے کی بھیانک غلطی ہرگز نہ کیجیے۔ معاملات کو گرے ایریاز میں دیکھنا اور سمجھنا شروع کیجیے ورنہ زندگی بھر ذہنی سطح بہت پست رہے گی
ہر نظریہ، ہر بیانیہ تغیر پذیر ہے۔ اپنی غلطی تسلیم کرنے کی عادت لازمی ڈیویلپ کیجیے کیونکہ غلطی پر اڑ جانا، سخت جہالت کی نشانی ہے۔
کریٹیکل تھنکنگ ڈیویلپ کرنے کے لیے جہاں learn کرنا اہم ہے، اس سے کہیں زیادہ unlearn کرنا اہم ہے۔ دونوں صلاحیتوں سے کام لیجیے۔ وقت کے ساتھ ساتھ دماغ کو rewiring کی ضرورت پڑتی رہتی ہے
آپ کو causation اور correlation کے درمیان فرق کو لازمی سمجھنا چاہیے۔ انٹرنیٹ پر اس حوالے سے بے تحاشہ مواد موجود ہے
آپ کے جذبات، آپ کی reasoning کو بہت بری طرح آلودہ کرسکتے ہیں۔ ان دو چیزوں کو کبھی مکس نہ کیجیے
مختلف قسم کی پروپگینڈا تکنیکس کی گہری جانکاری حاصل کرتے رہیے تاکہ فی زمانہ میڈیا وار کے منفی اثرات سے خود کو اور اپنے بچوں کو محفوظ رکھ سکیں
اہم نوٹ: اس پوسٹ کو اپنے پاس محفوظ کرلیجیے اور اسے وقتاً فوقتاً دیکھتے رہا کیجیے تاکہ اس میں بتائے گئے اصول ری فریش ہوکر، آپ کی سوچ کا باقاعدہ حصہ بن سکیں۔