صدر زرداری اپنی تنخواہ چھوڑ دیں گے
صدر آصف زرداری نے ملک میں محتاط مالیاتی انتظام کی حوصلہ افزائی کے لیے تنخواہ چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے-
صدر آصف علی زرداری نے ملک کو جاری معاشی چیلنجز کے پیش نظر حکومت سے تنخواہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے. صدر سیکرٹریٹ کےپریس ونگ نے منگل کو ایک بیان کے ذریعے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ صدر زرداری ملک میں مالیاتی انتظام کی حوصلہ افزائی کرنا چاہتے ہیں۔بیان میں مزید کہا گیا کہ “صدر نے قومی خزانے پر بوجھ نہ ڈالنا ضروری سمجھا اور اپنی تنخواہ چھوڑنے کو ترجیح دی۔”
ایکس پر صدر پاکستان کے اکاؤنٹ کی ایک پوسٹ نے بھی اہم قدم اٹھانے کی تفصیل دی تھی۔مراسلہ میں کہا گیا کہ صدر آصف زرداری کے فیصلے کا مقصد ملک میں دانشمندانہ مالیاتی انتظام کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔
صدر زرداری 9 مارچ کو بڑے مارجن سے ملک کے 14ویں صدر منتخب ہوئے تھے. ایک دن بعد سربراہِ مملکت کا حلف اٹھایا۔اسلام آباد کے ایوان صدر میں ہونے والی تقریب حلف برداری میں چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) قاضی فائز عیسیٰ نے نومنتخب صدر سے حلف لیا۔
زرداری، جو حکمران اتحاد کے مشترکہ امیدوار تھے، پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل (SIC) کے امیدوار محمود خان اچکزئی کو بھاری مارجن سے شکست دینے کے بعد دوسری بار ملک کے صدر منتخب ہوئے۔
یہ دوسری مرتبہ زرداری نے صدارت حاصل کی ہے۔ اس سے قبل وہ 2008 سے 2013 تک پاکستان کے 11ویں صدر رہے اور اگست 2018 سے پاکستان کی قومی اسمبلی کے رکن ہیں۔
انیس سو پچپن میں پیدا ہونے والے زرداری کی پرورش اور تعلیم کراچی میں ہوئی۔ ان کی شادی پاکستان کے سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کی بیٹی بے نظیر بھٹو سے ہوئی تھی، جنہیں دسمبر 2007 میں قتل کر دیا گیا تھا۔
زرداری نے ڈاکٹر عارف علوی کی جگہ لی ہے، جو ستمبر 2023 میں اپنی پانچ سالہ مدت پوری کرنے کے باوجود مزید پانچ ماہ تک عہدے پر رہے۔